رکھتا ہے میرے دل سے تمھارا غم اختلاط

رکھتا ہے میرے دل سے تمھارا غم اختلاط
ہر لمحہ لحظہ آن و زماں ہر دم اختلاط
ہم وے ملے ہی رہتے ہیں مردم کی شکل کیا
ان صورتوں میں ہوتا نہیں باہم اختلاط
شیریں لباں جہاں کے نہیں چھوٹ جانتے
ہوں گو کہ میرؔ صاحب و قبلہ کم اختلاط
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *