سرزیر پر ہیں دیر سے اے ہم صفیر ہم

سرزیر پر ہیں دیر سے اے ہم صفیر ہم
واقف نہیں ہوائے چمن سے اسیر ہم
کیا ظلم تھے لباس میں اس تنگ پوش کے
دل تنگی سے نکل گئے ہو کر فقیر ہم
دیکھ اس کو راہ جاتے تو بے حال ہو گئے
اب دیکھیے بحال کب آتے ہیں میرؔ ہم
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *