شاعری شیوہ ہے شعار اخلاص

شاعری شیوہ ہے شعار اخلاص
دین و مذہب مرا ہے پیار اخلاص
اب کہاں وہ مؤدت قلبی
ہووے ظاہر میں یوں ہزار اخلاص
سورۃ اخلاص کی پڑھی برسوں
میرؔ رکھتا نہیں ہے یار اخلاص
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *