ساتھ لیے داغ جگر جائیں گے
تند نہ ہو ہم تو موئے پھرتے ہیں
کیا تری ان باتوں سے ڈر جائیں گے
کھل گئے رخسار اگر یار کے
شمس و قمر جی سے اتر جائیں گے
خالی نہ چھوڑیں گے ہم اپنی جگہ
گر یہی رونا ہے تو بھر جائیں گے
راہ دم تیغ پہ ہو کیوں نہ میرؔ
جی پہ رکھیں گے تو گذر جائیں گے