شمع صفت جب کبھو مر جائیں گے

شمع صفت جب کبھو مر جائیں گے
ساتھ لیے داغ جگر جائیں گے
تند نہ ہو ہم تو موئے پھرتے ہیں
کیا تری ان باتوں سے ڈر جائیں گے
کھل گئے رخسار اگر یار کے
شمس و قمر جی سے اتر جائیں گے
خالی نہ چھوڑیں گے ہم اپنی جگہ
گر یہی رونا ہے تو بھر جائیں گے
راہ دم تیغ پہ ہو کیوں نہ میرؔ
جی پہ رکھیں گے تو گذر جائیں گے
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *