قصر و مکان و منزل ایکوں کو سب جگہ ہے

قصر و مکان و منزل ایکوں کو سب جگہ ہے
ایکوں کو جا نہیں ہے دنیا عجب جگہ ہے
اس کے بدن میں ہر جا دلکش ہے یوں و لیکن
یا سطح رخ جگہ ہے یا کنج لب جگہ ہے
پست و بلندیاں ہیں ارض و سما سے ظاہر
دیکھا جہاں کو ہم نے کتنی کڈھب جگہ ہے
دروازے سے لگے ہم تصویر سے کھڑے ہیں
وارفتگاں کو اس کی مجلس میں کب جگہ ہے
بارے ادھر کیا ہے منھ ان نے میرؔ اپنا
ہو حرف زن سخن کی تیرے بھی اب جگہ ہے
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *