خواہش دل سے جی کی تاب گئی

خواہش دل سے جی کی تاب گئی
آنکھیں اس سے لگیں سو خواب گئی
پھول سے بھی تھی خوب دختر تاک
مغبچوں میں رہی خراب گئی
گر کر اس کی گلی کی خاک میں مفت
اشک کی موتی کی سی آب گئی
بوئے گل یا نوائے بلبل تھی
عمر افسوس کیا شتاب گئی
نمک حسن سبز سے اے میرؔ
ساری کیفیت شراب گئی
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *