خواہش دل کی کس سے کہیے محرم تو نا پیدا ہے

خواہش دل کی کس سے کہیے محرم تو نا پیدا ہے
چپ ہیں کچھ کہہ سکتے نہیں پر جی میں ہمارے کیا کیا ہے
ہیں متوقع پرسش اس کے ہم جو گرے ہیں بستر پر
رہنا اس بدحالی ہی سے اپنے حق میں اچھا ہے
میرؔ جی کی بیماری دل کو کب سے ہم سب سنتے ہیں
پوچھے کوئی مزاج کو اس کے ان روزوں میں کیسا ہے
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *