مت کھائیو غم اپنا اپنا نہ لہو پیجو
ان پلکوں کی کاوش سے زخمی ہے جگر سارا
لے تار نگاہوں کے نازک سا رفو کیجو
کیا جان لیے جس کے جاناں سے چھپاتا منھ
جینا تو کوئی دن ہے تم میرؔ بہت جیجو
دل خستہ شکستہ دل دل بستہ گرفتہ دل
ہو ان میں کوئی اس کا دل ہاتھ میں ٹک لیجو
اس راہ سے کرتا ہے دل کسب ہوا گاہے
میرے پھٹے سینے کو زنہار نہ تم سیجو