گو ننگ اس کو آوے ہے عاشق کے نام سے

گو ننگ اس کو آوے ہے عاشق کے نام سے
ہے میرؔ کام میرے تئیں اپنے کام سے
درد صفر ہی خوب پئیں جس میں صاف مے
کیا میکشوں کو اول ماہ صیام سے
صیاد عرض حال کروں اور تجھ سے کیا
ظاہر ہے اضطراب مرا زیر دام سے
پڑھتے نہیں نماز جنازے پر اس کے میرؔ
دل میں غبار جس کے ہو خاک امام سے
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *