گئے روزے اب دید وادید ہے

گئے روزے اب دید وادید ہے
گلے سے ہمارے لگو عید ہے
گریزاں ہوں سائے سے خورشید ساں
جہاں جب سے ہے مجھ کو تجرید ہے
تصرف میں جب ڈال دیتے ہیں بات
خدا رس کہیں ہیں یہ توحید ہے
جو آویں بتاں جذب سے یاں تو یہ
خدا کی طرف ہی کی تائید ہے
لپیٹا ہے میں بوری اے نماز
یہی میرؔ جانے کی تمہید ہے
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *