مژہ وا کرو تمھیں غش ہے کیا کبھو حال پر بھی نظر کرو

مژہ وا کرو تمھیں غش ہے کیا کبھو حال پر بھی نظر کرو
یہی حال ہمیشہ رہا کیا تو مآل پر بھی نظر کرو
کہیں دل بھی ان کے اٹکتے ہیں جنھیں شوق میں ہے کمال کچھ
ہوئے ہو جو رفتہ خرام کے تو جمال پر بھی نظر کرو
نہ بنے جو دلبر سادہ تو نہ بھلا لگے مری آنکھوں میرؔ
نہیں سادگی ہی میں لطف کچھ خط و خال پر بھی نظر کرو
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *