نہ خاطر پر الم تیرے نہ دل پر کچھ ستم تیرے

نہ خاطر پر الم تیرے نہ دل پر کچھ ستم تیرے
محل رحم ہوویں کس طرح مظلوم ہم تیرے
جو ٹک بھی سایہ گستر ہو گا تو اس خشک مزرع پر
بہت ہم ہوں گے احساں مند اے ابر کرم تیرے
انھیں کی طبع جان میرؔ مائل ہو گی سنبل کی
نہیں دیکھے جنھوں نے گیسوئے پر پیچ و خم تیرے
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *