وصل دلبر نہ ٹک ہوا قسمت

وصل دلبر نہ ٹک ہوا قسمت
مر چلے ہجر میں ہی یا قسمت
ایک بوسے پہ بھی نہ صلح ہوئی
ہم نے دیکھی بہت لڑا قسمت
شیخ جنت تجھے مجھے دیدار
واں بھی ہر اک کی ہے جدا قسمت
پھول جن ہاتھوں سے سبھوں کو دیے
زخم تیغ ان سے اپنی تھا قسمت
کیا ازل میں ملا نہ لوگوں کو
تھی ہماری بھی میرؔ کیا قسمت
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *