بس آتے ہی اب روٹھ کے جانا نہیں اچھا

بس آتے ہی اب روٹھ کے جانا نہیں اچھا
جانا نہیں اچھا ہے یہ جانا نہیں اچھا

پازیب کی آواز سنانا نہیں اچھا
سوتے ہوئے فتنوں کو جگانا نہیں اچھا

کیا آپ ہی عالم میں ہیں شمشیرزن اے واہ
ہر وقت یہ ابرو کا چڑھانا نہیں اچھا

اب غیر پشیمان ہوئے جان گنوا کر
ہم کہتے نہ تھے دل کا لگانا نہیں اچھا

پریوں کا نہ سایہ کہیں اے جان جہاں ہو
کوٹھے یہ کبوتر کا اڑانا نہیں اچھا

میں بد ہی سہی آپ نے سمجھا جو مجھے بد
اچھا نہیں میں تم نے جو جانا نہیں اچھا

باتوں میں بگڑ جاتے ہو کچھ خیر ہے صاحب
اتنا بھی تو بدذاتی پر آنا نہیں اچھا

کیا قدر تمہاری کوئی باقی کرے افسوس
اچھے ہو لیکن یہ زمانہ نہیں اچھا

گردھاری پرشاد باقی

Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *