کھلا جب چمن میں کتب خانۂ

کھلا جب چمن میں کتب خانۂ گل
کھلا جب چمن میں کتب خانۂ گل
نہ کام آیا ملا کو علم کتابی
متانت شکن تھی ہوائے بہاراں
غزل خواں ہوا پیرک اندرابی
کہا لالہ آتشیں پیرہن نے
کہ اسرار جاں کی ہوں میں بے حجابی
سمجھتا ہے جو موت خواب لحد کو
نہاں اس کی تعمیر میں ہے خرابی
نہیں زندگی سلسلہ روز و شب کا
نہیں زندگی مستی و نیم خوابی
حیات است در آتش خود تپیدن
خوش آں دم کہ ایں نکتہ را بازیابی
اگر ز آتش دل شرارے بگیری
تواں کرد زیر فلک آفتابی
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *