نگاہ

نگاہ
بہار و قافلہ لالہ ہائے صحرائی
شباب و مستی و ذوق و سرود و رعنائی!
اندھیری رات میں یہ چشمکیں ستاروں کی
یہ بحر ، یہ فلک نیلگوں کی پہنائی!
سفر عروس قمر کا عماری شب میں
طلوع مہر و سکوت سپہر مینائی!
نگاہ ہو تو بہائے نظارہ کچھ بھی نہیں
کہ بیچتی نہیں فطرت جمال و زیبائی
ریاض منزل(دولت کدۂ سرراس مسعود ) بھوپال میں لکھے گئے
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *