فلسفی

فلسفی
بلند بال تھا ، لیکن نہ تھا جسور و غیور
حکیم سر محبت سے بے نصیب رہا
پھرا فضاؤں میں کرگس اگرچہ شاہیں وار
شکار زندہ کی لذت سے بے نصیب رہا
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *