جدائی

جدائی
سورج بنتا ہے تار زر سے
دنیا کے لیے ردائے نوری
عالم ہے خموش و مست گویا
ہر شے کو نصیب ہے حضوری
دریا ، کہسار ، چاند تارے
کیا جانیں فراق و ناصبوری
شایاں ہے مجھے غم جدائی
یہ خاک ہے محرم جدائی
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *