مور چکور پیپہا کوئل سب کو مات کرو
ساون تو من بگیا سے بن برسے بیت گیا
رس میں ڈوبے نغمے کی اب تم برسات کرو
ہجر کی اک لمبی منزل کو جانے والا ہوں
اپنی یادوں کے کچھ سائے میرے ساتھ کرو
میں کرنوں کی کلیاں چُن کا سیج بنا لوں گا
تم مکھڑے کا چاند جلائو روشن رات کرو
پیار بُری شے نہیں ہے لیکن پھر بھی یار قتیل
گلی گلی تقسیم نہ تم اپنے جذبات کرو
قتیل شفائی