ترانے جھوم کے گائو کہ عید کا دن ہے
غموں کو دل سے بھلائو کہ عید کا دن ہے
خوشی سے بزم سجائو کہ عید کا دن ہے
حضور اس کی کرو اب سلامتی کی دُعا
سرِ نماز جھکائو کہ عید کا دن ہے
سبھی مراد ہو پوری ہر اک سوالی کی
دعا کو ہاتھ اُٹھائو کہ عید کا دن ہے
قتیل شفائی