غیروں کے ظلم کا جو کبھی تذکرہ ہوا

غیروں کے ظلم کا جو کبھی تذکرہ ہوا
اپنوں کے بے شمار کرم یاد آ گئے

آسانیاں ملیں تو رہے ہم سے بے نیاز
مشکل مقام آئے تو ہم یاد آ گئے

عذر ستم میں پہلوئے تجدید ہی نہ ہو
کیوں اتنی جلد قول و قسم یاد آ گئے

احباب کی نوازش پیہم کا شکریہ
ایسے کرم کیے کہ ستم یاد آ گئے

بے چارگیء اہل تمنا نہ پوچھئے
وہ مل گئے تو ہجر کے غم یاد آ گئے

محسن بھوپالی

Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *