آفرینش ہی فن کی ہے ایجاد

آفرینش ہی فن کی ہے ایجاد
یہی بابا الف کا ہے ارشاد
خود بھی خود سے کبھی رہو آزاد
یہی بابا الف کا ہے ارشاد
فن ہے اپنے زیاد سے بھی زیاد
یہی بابا الف کا ہے ارشاد
ہے گماں ہی گمان کی بنیاد
یہی بابا الف کا ہے ارشاد
تم بھی تو اک جہاں کرو ایجاد
یہی بابا الف کا ہے ارشاد
اور بھی ہم میں ہیں کئی افراد
یہی بابا الف کا ہے ارشاد
کوئی بنیاد کی نہیں بنیاد
یہی بابا الف کا ہے ارشاد
نہیں اندر جہاں جہاں آباد
یہی بابا الف کا ہے ارشاد
سخت آفت رساں ہے یاد کی یاد
یہی بابا الف کا ہے ارشاد
جو ہے استاد، وہ ہے بے استاد
یہی بابا الف کا ہے ارشاد
جون ایلیا
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *