دل کے ہلال ماہ محرم، خوش آمدید
شاید وہ یاد، مجلسیں تجھ دم سے تازہ ہوں
اے موج یاد درہم و برہم! خوش آمدید
ہے یاں کے اہل عشق کی سینہ زنی فریب
باد فراق حلقہء ماتم، خوش آمدید
یہ تو ہے، اے مشام نواز گماں شمیم!
نامحرموں میں دور کی محرم، خوش آمدید
جانا تھا آپ ہی سے ہمیں، اے خیال یار!
اس پاشکستگی میں کم از کم ،خوش آمدید
خونابہء جگر کی سی پلکوں پہ ہے مہک
اے رنگ بخش دیدہء پرنم، خوش آمدید
اے وہم موج نکہت گیسوئے زار دوست
اس دم،مسیح دم،ترا رم، خوش آمدید
جون ایلیا