تجھ پہ جو ہو گئے نثار ان پے جہاں نثار ہے
عشق کے زخم خونچکاں مشعل راہ بن گئے
پرتوِ زخم خونچکاں، شمع سر مزار ہے
شہر وفا ترے شہید، شاہد شہر جاں بنے
شہر بہ شہر ذکر ہے، ناز ہے، افتخار ہے
عشق ترے ادا شناس، اپنی مثال آپ ہیں
جو بھی ہے، سر بلند ہے ، جو بھی ہے خاکسار ہے
میری نگاہ شوق سے تیری نگاہ جھک گئی
عشق نظر کی جیت ہے ، حسن نظر کی ہار ہے
اے صف زخم خوردگاں، دستہِ جاں سپردگاں
وقت ترا حصار ہے، وقت کا تُو حصار ہے
جان چمن رہو گے تم، غنچہ بہ غنچہ گُل بہ گُل
خوں شدگاں تمہارا خوں، نقش گر بہار ہے
شوق فزوں تری سبیل، خود ترے خوں کی سلسبیل
خود ترا بار امتحاں، راہ کا برگ و بار ہے
جون ایلیا