وہ آئے ہم تو اس کے اشاروں کے ساتھ ہیں
اک معرکہ بہار و خزاں میں ہے ان دنوں
ہم سب جواں مزاق بہاروں کے ساتھ ہیں
نادیدہ راہ لوگ ہوئے محملوں پہ بار
منزل شناس لوگ قطاروں کے ساتھ ہیں
حیرت یہ ہے کہ راہروانِ حریمِ ناز
سب کچھ لٹا کے شکر گزاروں کے ساتھ ہیں
ہم کو مٹا نہ دیں یہ زمانے کی مشکلیں
لیکن یہ مشکلیں تو ہزاروں کے ساتھ ہیں