نوائے درونی

نوائے درونی
نیلگوں حُزن کے اکناف میں گم ہوتے ہوئے
مہرباں یاد کے اطراف میں گم ہوتے ہوئے
بے طرف شام کے ابہام کی سرسبزی میں
جو تنفس سے خموشی کے سنا یے میں نے
ایسا نغمہ کسی آواز کے جنگل میں نہیں
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *