بس اتنا یاد ہے

بس اتنا یاد ہے
دعا تو جانے کون سی تھی
ذہن میں نہیں
بس اتنا یاد ہے
کہ دو ہتھیلیاں ملی ہوئی تھیں
جن میں ایک مری تھی
اور اک تمھاری !
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *