میں پل دو پل کا شاعر ہوں

میں پل دو پل کا شاعر ہوں
پل دو پل مری کہانی ہے
پل دو پل میری ہستی ہے
پل دو پل مری جوانی ہے
مجھ سے پہلے کتنے شاعر آئے
اور آ کر چلے گئے
کچھ آہیں بھر کر لوٹ گئے
کچھ نغمے گا کر چلے گئے
وہ بھی اک پل کا قصہ تھے
میں بھی اک پل کا قصہ ہوں
کل تم سے جدا ہو جاؤں گا
گو آج تمہارا حصہ ہوں
کل اور آئیں گے نغموں کی
کھلتی کلیاں چننے والے
مجھ سے بہتر کہنے والے
تم سے بہتر سننے والے
کل کوئی مجھ کو یاد کرے
کیوں کوئی مجھ کو یاد کرے
مصروف زمانہ میرے لیے
کیوں وقت اپنا برباد کرے
ساحر لدھیانوی
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *