آپ مت کہئیے مری آہ کے نم کو کچھ بھی

آپ مت کہئیے مری آہ کے نم کو کچھ بھی
کچھ بھی ہو سکتا ہے اکھڑے ہوئے دم کو کچھ بھی
ہے دعا ہو نہ کبھی میرے صنم کو کچھ بھی
ورنہ بس میں تو سمجھتا نہیں غم کو کچھ بھی
یہ ولایت بھی ہے، دیوانگی بھی، زحمت بھی
آپ کہہ سکتے ہیں اس میرے الم کو کچھ بھی
اے خدا تیری وصالوں بھری اس دنیا میں
جز جدائی کے میسر نہیں ہم کو کچھ بھی
تو بھی اعلیٰ ترا ہر ایک ستم بھی اعلیٰ
کوئی کہہ سکتا ہے کیا تیرے ستم کو کچھ بھی
میں کسی طور بھی برداشت نہیں کر سکتا
گر کسی نے بھی کہا میرے بھرم کو کچھ بھی
فرحت عباس شاہ
(کتاب – شام کے بعد – دوم)
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *