خواب تو اور بھی تھے آنکھوں میں
خواب بے چین پرندوں کی طرح
پھڑپھڑاتے ہوئے اڑ جاتے ہیں
منتقل ہونے سے پہلے ہی کہیں
زندگی ڈوب گئی دریا میں
ایسے حالات نہیں تھے پھر بھی
ہم ترے ہجر پہ ایماں لائے
نیند اڑی اور کہیں جا پہنچی
رتجگا دور تلک پھیل گیا
فرحت عباس شاہ
(کتاب – اداس شامیں اجاڑ رستے)