اپنی اپنی ظاہری اناؤں کی خاطر

اپنی اپنی ظاہری اناؤں کی خاطر
اکثر سوچتا ہوں
کہ تمہارے پاس جائے بغیر
تم سے مل آؤں
اور منہ سے کچھ بولے بغیر
بہت ساری باتیں کہہ آؤں
شاید
تمہاری سوچ بھی کچھ ایسی ہی ہو
کیوں کہ
یہاں رواج ہے
کہ ہم ہمیشہ
اپنی اپنی ظاہری اناؤں کی خاطر
اپنی اپنی حقیقی اناؤں کو
کچلتے رہتے ہیں
فرحت عباس شاہ
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *