اپنے پیروں تلے بھی غور کرو

اپنے پیروں تلے بھی غور کرو
آسمانوں کی بات کرتے ہو
وہ تو اچھا ہوا کہ راہ گزر
آپ ہی آپ ساتھ چلتی رہی
درد بھی صاحبِ نظر ہے اور
ہر کسی کو ہوا نہیں کرتا
جنگلوں میں بھی گھر نہیں ممکن
شہر میں بھی ہیں وحشتیں آباد
دیکھا جائے تو آج کل زیادہ
آدمی آدمی سے ڈرتا ہے
فرحت عباس شاہ
(کتاب – محبت گمشدہ میری)
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *