دل کا دکھا ہوا عالم
اور غمزدہ فضا
جب آنکھیں رونا چاہتی ہیں
اور رو نہیں سکتیں
جب ہم لمبی لمبی سانسیں کھینچتے ہیں
اور گھٹن مزید بڑھ جاتی ہے
جب روشنی میں نیم تاریکی صاف نظر آتی ہے
اور تاریکی میں روشنی کہیں دکھائی نہیں دیتی
جب وقت سست رو ہو جاتا ہے
ہوا تیز
اور نمی ٹھہر جاتی ہے
کبھی پیشانی پر
تو کبھی آنکھوں میں
دل کا دکھا ہوا عالم
اور غمزدہ فضا
جب تم پاس نہیں ہوتے
یا
جب تم پاس ہوتے ہوئے بھی پاس نہیں ہوتے
فرحت عباس شاہ
(کتاب – اداس شامیں اجاڑ رستے)