اِس سے بہتر یہی ہے کہ ہم عمر بھر راستے میں رہیں

اِس سے بہتر یہی ہے کہ ہم عمر بھر راستے میں رہیں
بستیاں جھوٹ
اور بستیوں کے لیے خواب بھی جھوٹ ہیں
پیاس سچ ہے مگر
ریت کے فرش پر
سب چمکتے ہوئے آب بھی جھوٹ ہیں
ہر طرف
ایک غم کی مسافت ہے اور
اس مسافت میں وقتی پڑاؤ کے سب باب بھی جھوٹ ہیں
جھوٹ ہیں جب تو پھر
کیوں نہ اگلے سے اگلے سفر کے کسی واسطے میں رہیں
ہمسفر !
ہمسفر اس سے بہتر یہی ہے
کہ ہم عمر بھر راستے میں رہیں
فرحت عباس شاہ
(کتاب – دکھ بولتے ہیں)
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *