اس طرح کا جیون میں حادثہ نہیں ملتا

اس طرح کا جیون میں حادثہ نہیں ملتا
تم تلک پہنچنے کا واسطہ نہیں ملتا
آرزو تو ملتی ہے جستجو نہیں ملتی
منزلیں تو ملتی ہیں راستہ نہیں ملتا
روح کی زمینوں پر اِک عجیب عالم ہے
درد اور تمنا میں فاصلہ نہیں ملتا
سوگوار لوگوں کی، بےقرار لوگوں کی
زندگی میں کوئی بھی ضابطہ نہیں ملتا
اسطرح بھی ہو جاتا ہے خراب موسم میں
دور کے مسافر سے رابطہ میں ملتا
فرحت عباس شاہ
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *