وہ مجھے لاکھوں میں پہچانتا ہے
در بدر ملتا نہیں کچھ دل کو
در بدر خاک ہی بس چھانتا ہے
میری ہر بات کہاں سنتا ہے
میری ہر بات کہاں مانتا ہے
تو کہاں ہے تو کہاں ہے جانی
دل شب و روز یہ گردانتا ہے
آپ کو پانا ہے ہر قیمت پر
کوئی ہر لمحہ یہی ٹھانتا ہے
فرحت عباس شاہ
(کتاب – روز ہوں گی ملاقاتیں اے دل)