اسے بلاتا، اگر وہ ہوتا

اسے بلاتا، اگر وہ ہوتا
کمرے میں دو چار، دس بیس، بتیاں اور ہوتیں
تو وہ بھی جلا لیتا
اور اسے بلاتا
اور اپنے نصیب دکھاتا
اپنی کامرانیاں، ایک ایک کر کے اس کے سامنے رکھتا
پھر اسے شہر لے جاتا اور اپنی فتوحات دکھاتا
اور اپنے قصے سناتا
اگر وہ ہوتا
آسمان کتنا نیچے ہے
بالکل سر کے اوپر،
بالوں کو چھوتا ہوا
ابھی گرا، کہ ابھی گرا
فضا کتنی تنگ ہے،
بدن کو دبوچتی ہوئی
اور پھر کمرہ۔۔۔۔۔۔۔۔
فرحت عباس شاہ
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *