اعتبار مت کرنا

اعتبار مت کرنا
اعتبار مت کرنا
چاند کی اداسی کا
منزلوں کی قربت کا
درد کی جدائی کا
بے کلی کی فرقت کا
چاہتوں میں خوشیوں کا
راستے میں لوگوں کا
شہر کی محبت کا
پیار کے مسافر کا
ہجر کے بہانے کا
اعتبار مت کرنا
آنسوؤں کے جانے کا
عمر بھر زمانے کا
اعتبار مت کرنا
فرحت عباس شاہ
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *