اک نام محمدؐ میں ہے افلاک کی دولت

اک نام محمدؐ میں ہے افلاک کی دولت
اللہ نے دے دی ہمیں لولاک کی دولت
احساس بھی بخشا مجھے معیار کا ان کے
اور ساتھ ہی دے دی مجھے ادراک کی دولت
گر اِزن ملے چنتا پھروں گلیوں سے ان کی
مجھ کو تو نہیں کم خس و خاشاک کی دولت
سب دنیا کو ٹھکرایا محمدؐ کے مقبال
دیکھی ہے زمانے! دل بیباک کی دولت
بے چینی، تڑپ، درد، دعا، دشت نوردی
یہ کم تو نہیں ہے دل صد چاک کی دولت
فرحت عباس شاہ
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *