آنسو بھاری ہوتا ہے

آنسو بھاری ہوتا ہے
آنسو وہی اچھا ہوتا ہے
جو چھلک پڑتا ہے
بہہ نکلتا ہے
ورنہ بہت بھاری ہو جاتا ہے
اور اندر ہی اندر
بہت زور سے جا گرتا ہے
دل کے ورم آلود فرش پر
فرحت عباس شاہ
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *