اب سبھی رابطے خیالی ہیں
بے دھڑک ہو کے آئیے ہم نے
ساری بے چینیاں اٹھا لی ہیں
بیٹھ جاتا ہے کر کے ضد اکثر
دل کی عادات بھی نرالی ہیں
ہم نے اعزاز جان کر یادیں
دل کی دہلیز پر سجا لی ہیں
اب تو بس جان بھرنا باقی ہے
ہم نے تصویریں سب بنا لی ہیں
فرحت عباس شاہ
(کتاب – مرے ویران کمرے میں)