آنکھیں سپنے ہار چکیں

آنکھیں سپنے ہار چکیں
جیون سب کچھ بانٹ چکا
آدھے آدھے باقی ہیں
میں اور میری تنہائی
لوگ عجیب مصیبت ہیں
سکھ کی بات نہیں کرتے
ایک اداسی رہتی ہے
گھر کے کونوں کھدروں میں
اکثر تیری خاطر میں
گھر سے باہر آتا ہوں
گھر سے جانے والوں پر
گھر کے رستے بند ہوئے
خاک اڑائے گی اب تو
بستی بستی ویرانی
فرحت عباس شاہ
(کتاب – عشق نرالا مذہب ہے)
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *