آنکھیں ہنس دیں

آنکھیں ہنس دیں
اک افسانہ پڑھتے پڑھتے چھوڑ دیا
اور اپنی اک نظم ادھوری رہنے دی
سرد ہوا کے جھونکے نے کھڑکی کھولی تو
چونک گیا
اور پھر کافی رات گئے جب نیند آئی تو
آنکھیں ہنس دیں
پلکیں اپنا آپ جھپکنا بھول گئیں
فرحت عباس شاہ
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *