آؤ ہم ہاتھ ملائیں ، معزوروں کیساتھ

آؤ ہم ہاتھ ملائیں ، معزوروں کیساتھ
دامن بھر لیں خوشیوں سے جب فرق نہ رکھیں اونچ نیچ کا مجبوروں کیساتھ ،،
آؤ ہم ہاتھ ملائیں ۔۔
دولت آنی جانی شئے ہے چار دنوں کا جینا
اپنے سکھ کی خاطر کر لیتے ہیں خون پسینہ
خالص عظمت مل سکتی ہے گر ہم تھوڑا ہنس لیں رو لیں ،
مزدوروں کیساتھ ۔۔
آؤ ہم ہاتھ ملائیں
بچوں کے سر پر رکھیں ہم شفقت سے جب ہاتھ
دن سے زیادہ اجلی ہو جاتی ہے ان کی رات
قبریں روشن ہوجاتی ہیں جب ہم راہ میں ہو لیتے ہیں
بے نوروں کیساتھ
آؤ ہم ہاتھ ملا ئیں مجبوروں کیساتھ
فرحت عباس شاہ
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *