ایک سادہ سی نظم

ایک سادہ سی نظم
جب تم مسکراتے ہو
ہم زندگی کو دوبارہ دیکھتے ہیں
تمہاری اس سے پہلے کی مسکراہٹ کی دی ہوئی زندگی کے بعد
اور گھبرا کر خود پر قابو پا لیتے ہیں
بہت ساری باتیں اندر ہی اندر ہنس دیتی ہیں
اور دیر تک ہنستی رہتی ہیں
اور ہم گھبراتے رہتے ہیں
جب تم مسکراتے ہو
بہت سارے آنسو راستے بھول جاتے ہیں
اور بہت دیر تک ادھر ادھر بھٹکتے رہتے ہیں
بارش کو اپنے آپ پر غور کرنا پڑ جاتا ہے
جب تم مسکراتے ہو
روح کے اندر وہ جو کھڑکی بند رہتی ہے
کھل جاتی ہے
اور تمہاری مسکراہٹ کی مدھر دھن کی طرح
کافی دیر تک کھلی رہتی ہے
اور تازہ ہوا کو موقع مل جاتا ہے
جب تم مسکراتے ہو
ہر شئے مسکراتی ہے
اور کافی دیر تک مسکراتی رہتی ہے
فرحت عباس شاہ
(کتاب – جم گیا صبر مری آنکھوں میں)
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *