بچھڑے ہوئے لوگوں کی اک اک بات رلا دیتی ہے

بچھڑے ہوئے لوگوں کی اک اک بات رلا دیتی ہے
ہم کو تو ہر جانے والی بات رلا دیتی ہے
ویسے تو ہم دل کے بڑے ہی پکے ہیں ہر غم میں
وہ تو کبھی کبھی یونہی برسات رلا دیتی ہے
جیسے پتھر کر دیتی ہے بعض اوقات خوشی بھی
جیسے بعض اوقات کوئی بارات رلا دیتی ہے
جنہوں نے ہار کبھی نہیں دیکھی ہوتی ہے جیون بھر
ایسوں کو تو چھوٹی سی اک مات رلا دیتی ہے
غموں سے تو کچھ اور بھی بڑھ جاتا ہے ضبط ہمارا
ہاں البتہ خوشیوں کی بہتات رلا دیتی ہے
فرحت عباس شاہ
(کتاب – آ کسی روز کسی دکھ پہ اکٹھے روئیں)
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *