تیرے اس کَم کا فاصلہ ہے بہت
بھیگتا جا رہا ہے ہر منظر
آنکھ کے نم کا فاصلہ ہے بہت
آگ بھی جوش میں ہے اور اس پر
دل کے ماتم کا فاصلہ ہے بہت
تھک سا جاتا ہے آتے جاتے ہوئے
درد سے دَم کا فاصلہ ہے بہت
اس لیے سَر نہیں ہوئی یارو
زُلف کے خم کا فاصلہ ہے بہت
فرحت عباس شاہ