بھنور میں تھا کنارا مل گیا ہے

بھنور میں تھا کنارا مل گیا ہے
مجھے انؐ کا سہارا مل گیا ہے
نظر آتا ہے گنبد ہر جگہ سے
ریاضت کو اشارہ مل گیا ہے
غلامی ہو گئی ہے بخت میرا
مقدر کا ستارا مل گیا ہے
مرے آقاؐ کی چاہت کا خزانہ
مجھے سارے کا سارا مل گیا ہے
ہے ڈر دنیا کا اور نا عاقبت کا
ہمیں رستہ ہمارا مل گیا ہے
فرحت عباس شاہ
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *