ہم سمجھتے تھے ہے سہارا تو
ہم سمجھتے ہیں موت کی صورت
کر گیا ہے کوئی اشارا تو
ہم کہاں بندگی کے قابل ہیں
کر رہا ہے مگر گزارا تو
اس نے پوچھا کہ کون منزل ہے
ہم نے دل جان سے پکارا تو
سب جہاں ہیں جہان والوں کے
ایک بس ایک ہے ہمارا تو
فرحت عباس شاہ
(کتاب – جدائی راستہ روکے کھڑی ہے)