عمر بھر کے لیے اپنا ہی لیا جائے اسے
دل گرفتہ کسی لمحے میں جنم لینا اگرچہ کوئی معیوب نہیں
پھر بھی بہت مشکل ہے
دل گرفتہ کسی لمحے سے رہائی کبھی ملتی ہی نہیں
ہم نے بارش سے بیاہی ہیں اگرچہ آنکھیں
پھر بھی صحراؤں کی تاثیر جلاتی ہے انہیں
ہم اگرچہ کسی پیچاک میں الجھے ہوئے لگتے تو نہیں
ہم کسی خاک میں لتھڑے تو نہیں
ہم اگرچہ کسی زرتار کی پوشاک میں جکڑے تو نہیں ہیں لیکن
پھر بھی دنیا کے دکھاوے کے لیے اچھا ہے
ایسی درویشی بھی اچھی نہیں ہوتی کہ یہ دنیا ہمیں کم تر سمجھے
خود سے یا اور کسی سے بھی ہمیں کم سمجھے
بے قراری کوئی شیوہ تو نہیں
جاں لیوا ہے
بے قراری کوئی عادت نہیں
مجبوری ہے
بے قراری کوئی بے وجہ نہیں
دل گرفتہ کسی لمحے میں جنم لینے کی بیماری ہے
فرحت عباس شاہ